ہجرتوں کے گلاب دیکھے ہیں
ہم نے سارے عذاب دیکھے ہیں
ہم سے پوچھو کہ دکھ کی موج ہے کیا
ہم نے پیہم حباب دیکھے ہیں
اپنی ناکامیوں پہ روتے ہو
ہم سے خانہ خراب دیکھے ہیں
اک سمندر کی پیاس تھی مجھ میں
اور میں نے سراب دیکھے ہیں
میرے ہاتھوں کی ان لکیروں میں
جس نے دیکھے عذاب دیکھے ہیں
خود کو دیکھا ہے غور سے ہم نے
لوگ کم ہی خراب دیکھے ہیں
ہم فقیروں سے پوچھتے کیا ہو
ہم نے عالی جناب دیکھے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.