Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حکایتوں سے فسانوں سے ریت اڑتی ہے

خمار میرزادہ

حکایتوں سے فسانوں سے ریت اڑتی ہے

خمار میرزادہ

MORE BYخمار میرزادہ

    حکایتوں سے فسانوں سے ریت اڑتی ہے

    یہاں قدیم زمانوں سے ریت اڑتی ہے

    نشیب جاں سے امڈتے ہیں تازہ رو دریا

    بلند بام مکانوں سے ریت اڑتی ہے

    لپک الگ ہے چمک اور ہے للک ہے جدا

    یہ کیسی کیسی اٹھانوں سے ریت اڑتی ہے

    یہاں کتابوں سے جھڑتی ہیں بھربھری صدیاں

    اور ایک شیلف کے خانوں سے ریت اڑتی ہے

    بہ نجد خاطر مجنوں ورائے شوق و جنوں

    اڑے تو کتنے بہانوں سے ریت اڑتی ہے

    ہماری نقش نمائی کو چاٹنے کے لیے

    ترے تمام جہانوں سے ریت اڑتی ہے

    یہیں کہیں تھے وہ لہریں اچھالنے والے

    ہمارے دل میں زمانوں سے ریت اڑتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے