Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حماقت یوں ہوئی میرے جنوں کی پیر میں تم تھے

اظہر بخش اظہر

حماقت یوں ہوئی میرے جنوں کی پیر میں تم تھے

اظہر بخش اظہر

MORE BYاظہر بخش اظہر

    حماقت یوں ہوئی میرے جنوں کی پیر میں تم تھے

    تخیل میں تھا کوئی اور پر تحریر میں تم تھے

    تمہیں گستاخ میں کیسے نظر آیا بتاؤ تو

    مری ہر وادیٔ دل سوزی کی توقیر میں تم تھے

    حسیناؤں نے مجھ پر تیر چھوڑے عمر بھر کیا کیا

    کیا جو غور تو ہر اک نظر کے تیر میں تم تھے

    شٹر تو کیمرے کا چاند پر میں نے دبایا تھا

    مگر جب جائزہ میں نے لیا تصویر میں تم تھے

    سبھی بے رنگ تھے منظر حسیں چہرے حسیں وادی

    سنا یہ بعد میں کہ ان دنوں کشمیر میں تم تھے

    خطا اس میں نہیں میری خدا کا فیصلہ سمجھو

    دعاؤں میں تھا کوئی اور پر تقدیر میں تم تھے

    کسی بھی قسم کا عنوان ہو کچھ بھی تخیل ہو

    مگر اظہرؔ کے ہر اک شعر کی تعمیر میں تم تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے