ہندو ہے سکھ ہے مسلم ہے عیسائی ہے جو بھی ہے وہ وطن کا نگہبان ہے
ہندو ہے سکھ ہے مسلم ہے عیسائی ہے جو بھی ہے وہ وطن کا نگہبان ہے
جولیس نحیف دہلوی
MORE BYجولیس نحیف دہلوی
ہندو ہے سکھ ہے مسلم ہے عیسائی ہے جو بھی ہے وہ وطن کا نگہبان ہے
یہ نہ دیکھو کہ وہ کام کرتا ہے کیا کام کچھ بھی کرے آخر انسان ہے
یہ چھوا چھوت ہے دشمنی کا سبب ہم وطن ہیں تو پھر ہے یہ تفریق کیوں
اک برہمن ہے اور ایک جن جات ہے وہ بھی انسان ہے وہ بھی انسان ہے
ہادیٔ دین جتنے بھی آئے یہاں ساری دنیا کو ان کا یہ پیغام تھا
نہیں انسانیت جس میں انساں نہیں جس میں انسانیت ہے وہ انسان ہے
کرشن آئے یہاں آئے منجی یہاں نانک آئے یہاں آئے رسل خدا
سبھی اک دوسرے سے محبت کریں ساری دنیا کو ان کا یہ فرمان ہے
یہ چھوا چھوت ہے اصل میں پر خطر اس کا اپنے وطن پر ہوا یہ اثر
لاکھوں مارے گئے صرف اس بات پر جس نے ایسا کیا ہے وہ نادان ہے
یہ مذاہب تو اپنی جگہ ہیں مگر اے نحیفؔ اس سے انسان ہے بے خبر
تو ہے انسان انسان سے پیار کر یہی انسان سچے کی پہچان ہے
- کتاب : Awaz-e-vatan (Pg. 21)
- Author : Mahnama Shan-e-Hind
- مطبع : Mahnama Shan-e-Hind (1987)
- اشاعت : 1987
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.