حقارت سے نہ دیکھو دل کو جام جم بھی کہتے ہیں
حقارت سے نہ دیکھو دل کو جام جم بھی کہتے ہیں
اسی خاک تپاں کو فاتح عالم بھی کہتے ہیں
یہ دل کی داستان مضطرب ہے جس کو دنیا میں
کہیں آنسو کہیں موتی کہیں شبنم بھی کہتے ہیں
کبھی کے اک تبسم کو سجا رکھا ہے ہونٹوں پر
بہت سے تو اسے پروردۂ ماتم بھی کہتے ہیں
مسرت کے پجاری تجھ کو یہ عشرت مبارک ہو
یہ دنیا ہے مسرت کو یہاں پر غم بھی کہتے ہیں
زمانہ کہہ رہا ہے تم نے گلشن ہی مٹا ڈالا
مروت بر طرف لو آج ایسا ہم بھی کہتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.