Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہراس ہے یہ ازل کا کہ زندگی کیا ہے

رشید کوثر فاروقی

ہراس ہے یہ ازل کا کہ زندگی کیا ہے

رشید کوثر فاروقی

MORE BYرشید کوثر فاروقی

    ہراس ہے یہ ازل کا کہ زندگی کیا ہے

    خدا نہیں ہے تو لوگو امید بھی کیا ہے

    کسی کا رس کوئی پرواز رنگ کی منزل

    عذار لالۂ صحرا کی تازگی کیا ہے

    جو ہے وہ کچھ بھی نہیں جو نہیں وہ سب کچھ ہے

    مرے خدا یہ تمنا کی ساحری کیا ہے

    تمام حسن جہاں ناتمام ہے کہ نہیں

    یہ اپسرا کا تصور یہ جل پری کیا ہے

    سب اپنی سمت اشارہ کریں اگر پوچھو

    کہ حق کدھر ہے زمانے میں راستی کیا ہے

    دلوں نے عمر بھر آواز دی ہے سینوں سے

    کسی نے جھوٹوں بھی پوچھا نہیں کبھی کیا ہے

    یہ گھیر گھیر کے کیوں حال دل سناتے ہو

    یہاں کسی کو کسی کی میاں پڑی کیا ہے

    بتاؤ کون سے دانش کدے میں پڑھنے جائیں

    کہاں نصاب میں یہ ہے کہ آدمی کیا ہے

    کبھی کبھی کی ترش روئی جمال کی آن

    یہ انگبیں میں بھی تھوڑی سی چاشنی کیا ہے

    دیا تو خود مری ہم خواب نے بجھایا تھا

    تو پھر یہ سیج پہ تاروں کی چھاؤں سی کیا ہے

    ترے اچٹتے اشارے پہ وار دوں جاناں

    ہزار زندگیاں ایک زندگی کیا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے