Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہراساں ہوں سیاہی میں کمی ہوتی نہیں ہے

عالم خورشید

ہراساں ہوں سیاہی میں کمی ہوتی نہیں ہے

عالم خورشید

MORE BYعالم خورشید

    ہراساں ہوں سیاہی میں کمی ہوتی نہیں ہے

    چراغاں کر رہا ہوں روشنی ہوتی نہیں ہے

    بہت چاہا کہ آنکھیں بند کر کے میں بھی جی لوں

    مگر مجھ سے بسر یوں زندگی ہوتی نہیں ہے

    لہو کا ایک اک قطرہ پلاتا جا رہا ہوں

    اگرچہ خاک میں پیدا نمی ہوتی نہیں ہے

    دریچوں کو کھلا رکھتا ہوں میں ہر وقت لیکن

    ہوا میں پہلے جیسی تازگی ہوتی نہیں ہے

    میں رشوت کے مسائل پر نمازیں پڑھ نہ پایا

    بدی کے ساتھ مجھ سے بندگی ہوتی نہیں ہے

    میں اپنے عہد کی تصویر ہر پل کھینچتا ہوں

    غلط ہے سوچنا یہ شاعری ہوتی نہیں ہے

    برا ہے دشمنی سے آشنا ہونا بھی عالمؔ

    کسی سے اب ہماری دوستی ہوتی نہیں ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Khayalabad (Pg. 81)
    • Author : Alam khursheed
    • مطبع : Alam khursheed (2003)
    • اشاعت : 2003

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے