Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حصار گرد میں تنہا کھڑا ہوں

خالد رحیم

حصار گرد میں تنہا کھڑا ہوں

خالد رحیم

MORE BYخالد رحیم

    حصار گرد میں تنہا کھڑا ہوں

    میں اپنی خواہشوں کا سلسلہ ہوں

    خلا کی وسعتوں کو ناپتا ہوں

    غبار رہ گزر اڑتا ہوا ہوں

    وہ اتنا پاس ہے میرے کہ اس کو

    میں آنکھیں بند کرکے دیکھتا ہوں

    ہزاروں میل کا لمبا سفر ہے

    میں لمحوں میں جسے طے کر رہا ہوں

    یقیں آئے نہ آئے تم کو لیکن

    میں اپنی کھوج میں گھر سے چلا ہوں

    مرے بارے میں وہ بھی سوچتا ہے

    خدا کا شکر میں بھی جی رہا ہوں

    یہ کس کی یاد نے کی ضو فشانی

    سفر میں جگنوؤں کو دیکھتا ہوں

    کوئی شاداب موسم آئے مجھ تک

    میں سوکھا پیڑ رستے پر کھڑا ہوں

    مہکتے پھول کی خواہش میں خالدؔ

    میں تنہائی کا موسم جھیلتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے