حصار کے سبھی نظام گرد گرد ہو گئے
حصار کے سبھی نظام گرد گرد ہو گئے
ہم اپنے اپنے جسم میں خلا نورد ہو گئے
روانیاں صفر ہوئیں مسافتیں کھنڈر ہوئیں
نجات کے تمام شاہکار سرد ہو گئے
ہوائے جاں کا کیا میاں اٹھا گئی اڑا گئی
جمے نہ تھے بدن میں ہم کہ پھر سے گرد ہو گئے
عبارتوں میں آ بسی عجیب رت سکوت کی
قلم کی شاخ کے تمام برگ زرد ہو گئے
نہ پوچھ ہم سے کیا ہوا حیات کا ریاضؔ کا
دوام چھو گیا انہیں تو کرد کرد ہو گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.