ہو چلے جسم نما چار پہر جانا ہے
سڑکیں سنسان ہوں تاریک ہوں گھر جانا ہے
اپنی بے لوث محبت کا بھرم ہے مجھ کو
کوئی امید نہیں ان سے مگر جانا ہے
کچھ نہ باقی رہے رشتہ میں توقع تو رہے
مسکرا کر تو نہ جا دل سے اتر جانا ہے
ایک دن عشق میں جسموں کی حکومت ہوگی
ایک دن تاش کے محلوں کو بکھر جانا ہے
دربدر ہو کے بھی ہجرت تو نہ آسان ہوئی
پاؤں پتھر ہوئے جاتے ہیں کدھر جانا ہے
مشکلیں اس کے سوالوں میں بنائے رکھنا
آتے ہوں تو بھی جوابوں سے مکر جانا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.