ہو گئے مجھ سے خفا سرکار کیوں
ہو گئے مجھ سے خفا سرکار کیوں
کہنے سننے سے ہوئے بیزار کیوں
مبتلائے عشق جان زار کیوں
دل حریص لذت آزار کیوں
قطع کر کے زندگی کی ہر امید
پوچھتے ہو حالت بیمار کیوں
تیغ ابرو کر رہی ہے قتل عام
معرکے میں حاجت تلوار کیوں
غیر ممکن ہے دوائے درد دل
پائے صحت عشق کا بیمار کیوں
اترے بحر عشق میں خنجر کے گھاٹ
طالبان ابروئے خم دار کیوں
اے زلیخا بک گئے بن کر غلام
حضرت یوسف سر بازار کیوں
دوزخ و جنت کا واعظ مفت میں
باندھتے ہیں اس قدر طومار کیوں
حضرت مسعودؔ ہجر یار میں
ہو گئی ہے زندگی دشوار کیوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.