ہو گئے سارے بام و در تقسیم
ہو گئے سارے بام و در تقسیم
کس طرح ہو گیا یہ گھر تقسیم
باغ میں اب رہا ہے کیا باقی
ہو چکے سارے جب ثمر تقسیم
کس قدر مطمئن ہے وہ سردار
کر کے سب اپنا درد سر تقسیم
تھا مرے پاس جو بھی سرمایہ
ہو گیا سب ادھر ادھر تقسیم
چاک پر رکھ کے میری مٹی کو
کر رہا ہے وہ کوزہ گر تقسیم
اب سمندر میں اشتعال کہاں
رفتہ رفتہ ہوئے بھنور تقسیم
دشمنی خود ہی مول لی ہم نے
دوستوں میں کیا ہنر تقسیم
آگ سے کیا بچیں گے گھر ان کے
کرتے پھرتے ہیں جو شرر تقسیم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.