ہو گئے یار پرائے اپنے
ہو گئے یار پرائے اپنے
جسم اپنے ہیں نہ سائے اپنے
پھیر لیں اس نے بھی نظریں آخر
وقت پر کام نہ آئے اپنے
وہ جو بدلا تو زمانہ بدلا
رنگ دنیا نے دکھائے اپنے
اجنبی لگتی ہے اپنی صورت
ہو گئے نقش پرائے اپنے
کیں شمار اپنی جفائیں اس نے
جرم سب ہم نے گنائے اپنے
ہر گھڑی سوانگ رچایا ہم نے
اس نے سو رنگ دکھائے اپنے
اعتبار آئے بھی کیسے اس کا
بات جو دل کو نہ بھائے اپنے
کیا کہیں محو سفر ہیں کب سے
جسم کا بوجھ اٹھائے اپنے
منتظر بزم سخن تھی خسروؔ
شمع کب سامنے آئے اپنے
- کتاب : siip (Magzin) (Pg. 262)
- Author : Nasiim Durraani
- مطبع : Fikr-e-Nau ( 39 (Quarterly) )
- اشاعت : 39 (Quarterly)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.