Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہو گئی شام چمکتے ہیں دیے پانی پر

سرفراز بزمی

ہو گئی شام چمکتے ہیں دیے پانی پر

سرفراز بزمی

MORE BYسرفراز بزمی

    ہو گئی شام چمکتے ہیں دیے پانی پر

    ہاتھ رکھ دے مری تپتی ہوئی پیشانی پر

    گرم آہوں سے جھلستی ہے کتاب احساس

    نالہ آتا ہے مری سوختہ سامانی پر

    اک مسافر پہ ستم دھوپ کے توبہ توبہ

    اک شجر وہ بھی اتر آیا ہے من مانی پر

    اب کہاں نرگسی آنکھوں میں شرارت کا شعور

    اب کہاں جشن تبسم تری نادانی پر

    مجھ سے مت مانگ مری عمر گریزاں کا حساب

    پھول ہنستے ہیں مرے زخم کی عریانی پر

    آخرش ان کے دیوں کو بھی ہوا روند گئی

    ناز تھا جن کو ہواؤں کی نگہبانی پر

    سنگ کو گوہر نایاب سمجھتے رہنا

    معذرت دیدۂ نا‌ خوب کی نادانی پر

    صاف اشکوں کے چھلکنے سے ہوا شیشۂ دل

    جیسے چلتی ہو کوئی موج ہوا پانی پر

    کیا ہوئے چشم زلیخا وہ سہانے سپنے

    مصر کیوں بار ہے اب یوسف کنعانی پر

    چشم و ابرو لب و رخسار جبین و کاکل

    کس نے رکھی ہے ہر اک شے حد امکانی پر

    کفر تو آج بھی ہے دولت ایماں کا رقیب

    کیا مسلمان بھی قائم ہے مسلمانی پر

    میرے حصے میں رہی صرف ادائے اعراض

    درد کو داد ملی میری غزل خوانی پر

    جھیل پر کون چلا آیا ہے بزمیؔ سر شام

    عکس مہتاب لرزتا سا لگا پانی پر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے