Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہو گیا اب تو خیالوں کا سفر بھی دشوار

خورشید احمد جامی

ہو گیا اب تو خیالوں کا سفر بھی دشوار

خورشید احمد جامی

MORE BYخورشید احمد جامی

    ہو گیا اب تو خیالوں کا سفر بھی دشوار

    دور تک راہ میں ہے خود مری شہرت کا غبار

    اپنے خوابوں کو لیے گھر سے نہ باہر نکلو

    چار سو شہر میں ہے ناچتے شعلوں کی قطار

    بارہا نیند سے یوں چونک اٹھا ہوں جیسے

    میرے بستر پہ تری یاد ہوئی ہے بیدار

    میں سمجھتا ہوں کہ اب صرف کتب خانوں میں

    منہ زمانے سے چھپائے ہوئے بیٹھی ہے بہار

    روح کے زخم ابھرتے ہیں سوالوں کی طرح

    میں کہیں تیری خدائی سے نہ کر دوں انکار

    تیز رو وقت کی آندھی میں کہاں تک آخر

    کام آئے گی امیدوں کی یہ کچی دیوار

    ایک سیلاب حوادث کا نشاں ہیں جامیؔ

    اور کیا ہیں مرے لکھے ہوئے سارے اشعار

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے