ہو گیا ہے خون ٹھنڈا آگ دو
ہو گیا ہے خون ٹھنڈا آگ دو
ایک تازہ ایک زندہ آگ دو
لمحہ لمحہ کانپتا ہے میرا دل
رات کالی خوف گہرا آگ دو
سانس لینا کس قدر دشوار ہے
منجمد ہے میرا سینہ آگ دو
دست و پا کو صبح تک رکھنا ہے گرم
سرد صحرا سرد خیمہ آگ دو
بادلوں سے آسماں آلود ہے
اور سمندر برف آسا آگ دو
بستیوں نے اوڑھ رکھا ہے کفن
اور یہاں ہر فرد مردہ آگ دو
مجھ میں شاہدؔ حجرۂ تاریک ہے
جسم و جاں ہیں شمع کشتہ آگ دو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.