ہو گیا ہوں ہر طرف بد نام تیرے شہر میں
ہو گیا ہوں ہر طرف بد نام تیرے شہر میں
یہ ملا ہے پیار کا انعام تیرے شہر میں
جب سنہری چوڑیاں بجتی ہیں دل کے ساز پر
ناچتی ہے گردش ایام تیرے شہر میں
اس قدر پابندیاں آخر یہ کیا اندھیر ہے
لے نہیں سکتے ترا ہی نام تیرے شہر میں
اب تو یادوں کے افق پر چاند بن کر مسکرا
روتے روتے ہو گئی ہے شام تیرے شہر میں
کب کھلے گا تیرے مے خانے کا در میرے لئے
پھر رہا ہوں لے کے خالی جام تیرے شہر میں
ایک دیوانے نے کر لی خود کشی پچھلے پہر
آ گیا آخر اسے آرام تیرے شہر میں
پریمؔ یوسف تو نہیں لیکن بہ انداز دگر
ہو چکا ہے بارہا نیلام تیرے شہر میں
- کتاب : Khushbu Ka Khwab (Pg. 98)
- Author : Prem Warbartani
- مطبع : Miss V. D. Kakkad (1976)
- اشاعت : 1976
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.