ہو گیا جس دن سے اپنا دل اداس
ہو گیا جس دن سے اپنا دل اداس
ہو گئی دنیا کی ہر محفل اداس
داغ ہائے یاس سے ہے دل اداس
شمع محفل سے ہوئی محفل اداس
مرنے والے جتنے تھے کیا مر گئے
پھر رہا ہے آج کیوں قاتل اداس
دست قاتل میں حنا ہے خوں نہیں
اس لئے ہے شوخیٔ قاتل اداس
پھیر لی کس نے محبت کی نگاہ
ہو رہا ہے کیوں ہمارا دل اداس
وقت آخر کیوں نہ ہو افسردگی
صبح کو ہو جاتی ہے محفل اداس
بیکسی گور غریباں کی نہ پوچھ
اف ہے کٹتی آخری منزل اداس
آئے گا ہاں وہ ستم گر آئے گا
ہو نہ اتنا مضطرؔ بے دل اداس
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.