Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہو جائیں کسی کے جو کبھی یار منافق

دانش عزیز

ہو جائیں کسی کے جو کبھی یار منافق

دانش عزیز

MORE BYدانش عزیز

    ہو جائیں کسی کے جو کبھی یار منافق

    سمجھو کہ ہوئے ہیں در و دیوار منافق

    بن جاتا ہے کیسے کوئی سالار منافق

    یہ بات سمجھنے کو ہے درکار منافق

    ممکن تھا کبھی ان کو میں خاطر میں نہ لاتا

    ہوتے جو مقابل مرے دو چار منافق

    ان کو کسی بازار سے لانا نہیں پڑتا

    یاروں میں ہی مل جاتے ہیں تیار منافق

    ناپید ہوا جاتا ہے اخلاص یہاں پر

    سردار منافق ہے سر دار منافق

    جو شخص منافق ہے منافق ہی رہے گا

    اک بار منافق ہو یا سو بار منافق

    سچائی زباں کاٹ کے چپ چاپ کھڑی ہے

    شہرت کی بلندی پہ ہیں اخبار منافق

    لکھا ہے منافق نے منافق کا فسانہ

    اس واسطے رکھے ہیں یہ کردار منافق

    جس شہر کی بنیاد منافق نے ہو رکھی

    قائم وہاں ہو جاتی ہے سرکار منافق

    مخلص ہیں جو کھل کر مری تائید کریں گے

    بھڑکیں گے یہ سن کر مرے اشعار منافق

    دانشؔ یہ حقیقت ہے بھلے مانو نہ مانو

    اخلاص کا طے کرتے ہیں معیار منافق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے