ہو جاتے ہیں جب آپ بھی حیران دیکھ کر
ہو جاتے ہیں جب آپ بھی حیران دیکھ کر
ہنستا ہوں اپنا چاک گریبان دیکھ کر
پھولوں کا رنگ و روپ نکھرتا چلا گیا
نازک لبوں پہ آپ کے مسکان دیکھ کر
اک بے وفا کا پیار مجھے یاد آ گیا
دور خزاں میں باغ کو ویران دیکھ کر
چلتے ہیں جب وہ ناز سے کہتی ہے یوں بہار
اے دل ربا سنبھل کے مری جان دیکھ کر
اہل وفا کو اپنی وفاؤں پہ ناز ہے
جور و ستم پہ ان کو پشیمان دیکھ کر
کچھ تو خدا کے واسطے بتلاؤ کیا ہوا
بے چین ہوں میں تم کو پریشان دیکھ کر
انور جناب شیخ کی نیت بدل گئی
بازار میں شراب کی دوکان دیکھ کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.