Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہو جو ممکن تو گیا وقت بلاؤں واپس

آفتاب رانجھا

ہو جو ممکن تو گیا وقت بلاؤں واپس

آفتاب رانجھا

MORE BYآفتاب رانجھا

    ہو جو ممکن تو گیا وقت بلاؤں واپس

    زندگی پھر سے تجھے ڈھونڈ کے لاؤں واپس

    کچھ ترے نقش جو آنکھوں میں چھپا رکھے تھے

    سوچتا ہوں انہیں پانی میں بہاؤں واپس

    ایک ہی قتل سے اس شخص نے کر لی توبہ

    اے خدا تیری قسم سر کو جھکاؤں واپس

    روگ تو روگ ہے کب تک میں اٹھاؤں اس کو

    کیا تمہیں عہد وفا یاد دلاؤں واپس

    کوئی ہمدم نہیں ساتھی نہیں تنہائی ہے

    کیوں نہ اس شخص کے پھر ناز اٹھاؤں واپس

    وہ تو آئے تھے گئے جان سے خالی کر کے

    کیا ضروری ہے کہ میں جان میں جاؤں واپس

    میری تقدیر کہ اب وہ بھی نہیں ہیں اپنے

    زخم ہی زخم ہیں کانٹوں پہ لگاؤں واپس

    اب یہاں کچھ بھی نہیں کچھ بھی نہیں ہے برہمؔ

    اب ترے شہر میں کس کے لیے آؤں واپس

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے