ہو جو ممکن تو گیا وقت بلاؤں واپس
ہو جو ممکن تو گیا وقت بلاؤں واپس
زندگی پھر سے تجھے ڈھونڈ کے لاؤں واپس
کچھ ترے نقش جو آنکھوں میں چھپا رکھے تھے
سوچتا ہوں انہیں پانی میں بہاؤں واپس
ایک ہی قتل سے اس شخص نے کر لی توبہ
اے خدا تیری قسم سر کو جھکاؤں واپس
روگ تو روگ ہے کب تک میں اٹھاؤں اس کو
کیا تمہیں عہد وفا یاد دلاؤں واپس
کوئی ہمدم نہیں ساتھی نہیں تنہائی ہے
کیوں نہ اس شخص کے پھر ناز اٹھاؤں واپس
وہ تو آئے تھے گئے جان سے خالی کر کے
کیا ضروری ہے کہ میں جان میں جاؤں واپس
میری تقدیر کہ اب وہ بھی نہیں ہیں اپنے
زخم ہی زخم ہیں کانٹوں پہ لگاؤں واپس
اب یہاں کچھ بھی نہیں کچھ بھی نہیں ہے برہمؔ
اب ترے شہر میں کس کے لیے آؤں واپس
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.