Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہو کشف نظر ہم پہ تو ہو جائے عیاں اور

صفوت علی صفوت

ہو کشف نظر ہم پہ تو ہو جائے عیاں اور

صفوت علی صفوت

MORE BYصفوت علی صفوت

    ہو کشف نظر ہم پہ تو ہو جائے عیاں اور

    دیدار مسلسل ہو سماں پر ہو سماں اور

    ہو کن فیکون اور چلے کار زماں اور

    پیدا نئے تارے ہوں منور ہو جہاں اور

    ہوں مہر و مہ و نجم مرے پاؤں کے نیچے

    ہوں خلد سے اوپر بھی بہت کون و مکاں اور

    ہو رخت سفر صورت براق ہمارا

    معراج پہ معراج ہو ہر روز یہاں اور

    گردش ہو اشاروں پہ مرے شمس و قمر کی

    بانٹوں میں ہر اک فرد کو اک عمر رواں اور

    خلیوں میں جو گھڑیاں ہیں وہ قابو میں ہوں اپنے

    دل آئے تو پیری ہو دل آئے تو جواں اور

    ہو پیرہن صبح میں صدیوں کا اجالا

    ہو پھر نہ کبھی شام کی لالی میں فغاں اور

    ہو مسجد نبوی مری آواز بلالی

    وہ سامنے بیٹھے ہوں میں دوں ایک اذاں اور

    صفوتؔ سر فہرست ہیں گو لوح تخیل

    کہتے ہیں کہ غالبؔ کا ہے انداز بیاں اور

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے