ہو کے عاشق جان مرنے سے چرائے کس لئے
ہو کے عاشق جان مرنے سے چرائے کس لئے
مرد میداں جو نہ ہو میداں میں آئے کس لئے
جو دل و ایماں نہ دیں نذر ان بتوں کو دیکھ کر
یا خدا وہ لوگ اس دنیا میں آئے کس لئے
ہے یہ انداز حیا اور طرز تمکیں کیوں نہیں
جو نہ ہووے چور وہ آنکھیں چرائے کس لئے
دیکھیے کس جنتی کے آج کھلتے ہیں نصیب
تیغ کیوں تولے ہیں یہ چلے چڑھائے کس لئے
انگلیاں اپنے پر اٹھوانی نہ ہوں منظور تو
وہ کسی کو عام محفل سے اٹھائے کس لئے
اس کے پیچ و خم سے جیتے جی نکلنا ہے محال
حضرت کیفیؔ تم اس کوچے میں آئے کس لئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.