Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہو کے بیتاب بدل لیتے تھے اکثر کروٹ

ریاضؔ خیرآبادی

ہو کے بیتاب بدل لیتے تھے اکثر کروٹ

ریاضؔ خیرآبادی

MORE BYریاضؔ خیرآبادی

    ہو کے بیتاب بدل لیتے تھے اکثر کروٹ

    اب یہ ہے ضعف کہ قابو سے ہے باہر کروٹ

    ہجر سے بڑھ کے شب وصل اذیت ہے مجھے

    غیر کی یاد دلاتی ہے تری ہر کروٹ

    رند بیمار رہا محتسب شرع سے تیز

    اس قدر جلد ارے پھینک کے ساغر کروٹ

    چٹکیاں ہجر میں لیتی ہے شکن بستر کی

    میرے پہلو میں چبھو دیتی ہے نشتر کروٹ

    شوخیاں ہیں کہ بنے ہجر کی شب وصل کی رات

    سو رہے پھیر کے منہ آپ بدل کر کروٹ

    بیٹھنا ان کا نزاکت سے دبا کر سینہ

    پھر یہ کہنا کہ نہ لینا تہ خنجر کروٹ

    تیری ٹھوکر سے نہ الٹے کہیں وہ تختۂ قبر

    لے نہ خوابیدہ کوئی فتنۂ محشر کروٹ

    ہر طرف کانٹے بچھے ہیں شکن بستر کے

    ہم کو مشکل ہے بدلنا سر بستر کروٹ

    انہیں منہ پھیر کے سونے نہیں دیتا ہوں ریاضؔ

    وصل کی رات مجھے کیوں نہ ہو دوبھر کروٹ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے