ہو کے اک روز پھر بہم ہم تم
ہو کے اک روز پھر بہم ہم تم
بانٹ لیں اس جہاں کا غم ہم تم
اب کوئی دل کسی سے ہو نہ جدا
عہد آ کر لیں کم سے کم ہم تم
پیار عنقا ہے اس زمانے میں
رکھ رہے ہیں بس اک بھرم ہم تم
ہو ہی جائے گا جان و دل کا حساب
پھر ہوئے گر کبھی بہم ہم تم
جاتے ڈرتا ہے جس طرف یہ جہاں
اب اٹھا لیں ادھر قدم ہم تم
متحد ہو تو اے چمن والو
توڑ دیں بازوئے ستم ہم تم
آؤ مل جل کے بانٹ لیں یارو
فکر دل فکر بیش و کم ہم تم
آج رسم وفا نبھا ڈالو
پھر کبھی ہوں نہ ہو بہم ہم تم
آج بھی واں گلاب کھلتے ہیں
کل ہوئے تھے جہاں بہم ہم تم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.