Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہو کے مایوس اٹھ گئے در سے

شیواوم مشرا انور

ہو کے مایوس اٹھ گئے در سے

شیواوم مشرا انور

MORE BYشیواوم مشرا انور

    ہو کے مایوس اٹھ گئے در سے

    حوصلے دھوپ کے مرے گھر سے

    تیرے احسان کا جواب نہیں

    بار اترا نہ پھر کبھی سر سے

    جھک کے ملتا ہے جو غریبوں سے

    وہ تو اونچا ہے ہر قد آور سے

    تم تو باہر سے جوڑتے ہو مجھے

    میں تو ٹوٹا ہوا ہوں اندر سے

    کتنا فاقوں میں لطف آتا ہے

    پوچھ لوں کیا کسی قلندر سے

    اک فرشتہ بشر کے حلیے میں

    مل گیا ہے مجھے مقدر سے

    جسم کوئی جدا نہیں ملتا

    جسم ہیں سارے سنگ مرمر سے

    ڈھونڈنے آئے تھے شب غم کو

    خلوتوں میں شراب کو ترسے

    سونی ہیں یار بن گزر گاہیں

    درد کی آنکھ سے لہو برسے

    بد گمانی بھی ہو گئی ظاہر

    تیرے اندر سے تیرے باہر سے

    خواب ہوتے ہیں ٹوٹنے کے لیے

    آج تعبیر خواب کو ترسے

    عشق اور عاشقی سے اس کو کیا

    اور کیا سنتے اس سخنور سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے