Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہو کے وارفتہ کہیں خود کو پکارا تو نہیں

شکیل نشتر

ہو کے وارفتہ کہیں خود کو پکارا تو نہیں

شکیل نشتر

MORE BYشکیل نشتر

    ہو کے وارفتہ کہیں خود کو پکارا تو نہیں

    نام جو لب پہ ہمارے ہے تمہارا تو نہیں

    عالم تیرہ شبی مجھ کو گوارا تو نہیں

    میں کہ اشک سر مژگاں ہوں ستارا تو نہیں

    وقت کہتے ہیں کہ ہر زخم کو بھر دیتا ہے

    وقت نے میرا کوئی قرض اتارا تو نہیں

    روشنی بن کے ابھرنا نہیں آساں پھر بھی

    ڈوب کیا جاؤں کہ میں صبح کا تارا تو نہیں

    ایک لمحہ تھا کہ اک عمر مجھے کیا معلوم

    وقت خود بیت گیا میں نے گزارہ تو نہیں

    عمر طوفاں کے تھپیڑوں میں بسر کی لیکن

    ساکنان لب دریا کو پکارا تو نہیں

    روشنی دل میں نظر آئے تو نشترؔ سوچیں

    عہد رفتہ نے کوئی نقش ابھارا تو نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے