ہو خوشی مجھ کو کہ غم خیر تمہیں کیا اس سے
ہو خوشی مجھ کو کہ غم خیر تمہیں کیا اس سے
تم کرو مشق ستم خیر تمہیں کیا اس سے
صبح نو اب ہے شب غم میں بدلنے والی
پھر نہ مل پائیں گے ہم خیر تمہیں کیا اس سے
یاد آتے ہی برس پڑتی ہیں آنکھیں اکثر
کتنے رسوا ہوئے ہم خیر تمہیں کیا اس سے
کاش آ جاتے کبھی پرسش غم کو میری
کچھ تو رہ جاتا بھرم خیر تمہیں کیا اس سے
تجھ کو ساقی ترا مے خانہ مبارک ہم تو
اب چلے سوئے حرم خیر تمہیں کیا اس سے
دیکھ کر ہم کو زمانہ بھی ہے حیرت میں نسیمؔ
کیا تھے کیا ہو گئے ہم خیر تمہیں کیا اس سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.