ہو کچھ آسیب تو واں چاہئے گنڈا تعویذ
ہو کچھ آسیب تو واں چاہئے گنڈا تعویذ
اور جو ہو عشق کا سایہ تو کرے کیا تعویذ
دل کو جس وقت یہ جن آن کے لپٹا پھر تو
کیا کریں واں وہ جو لکھتے ہیں فلیتا تعویذ
ہم تو جب ہوش میں آویں جو کہیں سے پاویں
یار کے ہاتھ کا بازو کا گلے کا تعویذ
زور تعویذ کا چلتا تو عرب میں یارو
کیا کوئی ایک بھی مجنوں کو نہ دیتا تعویذ
کوہ کن کوہ کو کس واسطے کاٹا کرتا
دیتے غم خوار نہ کیا اس کے تئیں لا تعویذ
آخر اس کے بھی گیا دل کا دھڑکنا اس روز
قبر کا تیشے نے جب اس کے تراشا تعویذ
ہم کو بھی کتنے ہی لوگوں نے دیئے آہ نظیرؔ
پر کسی کا کوئی کچھ کام نہ آیا تعویذ
- Deewan-e-Nazeer Akbarabadi
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.