Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہو کچھ آسیب تو واں چاہئے گنڈا تعویذ

نظیر اکبرآبادی

ہو کچھ آسیب تو واں چاہئے گنڈا تعویذ

نظیر اکبرآبادی

MORE BYنظیر اکبرآبادی

    ہو کچھ آسیب تو واں چاہئے گنڈا تعویذ

    اور جو ہو عشق کا سایہ تو کرے کیا تعویذ

    دل کو جس وقت یہ جن آن کے لپٹا پھر تو

    کیا کریں واں وہ جو لکھتے ہیں فلیتا تعویذ

    ہم تو جب ہوش میں آویں جو کہیں سے پاویں

    یار کے ہاتھ کا بازو کا گلے کا تعویذ

    زور تعویذ کا چلتا تو عرب میں یارو

    کیا کوئی ایک بھی مجنوں کو نہ دیتا تعویذ

    کوہ کن کوہ کو کس واسطے کاٹا کرتا

    دیتے غم خوار نہ کیا اس کے تئیں لا تعویذ

    آخر اس کے بھی گیا دل کا دھڑکنا اس روز

    قبر کا تیشے نے جب اس کے تراشا تعویذ

    ہم کو بھی کتنے ہی لوگوں نے دیئے آہ نظیرؔ

    پر کسی کا کوئی کچھ کام نہ آیا تعویذ

    مأخذ :
    • Deewan-e-Nazeer Akbarabadi

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے