Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہو نہ جائے وہ کہیں عشق میں رسوا آخر

شمشاد ککراوی

ہو نہ جائے وہ کہیں عشق میں رسوا آخر

شمشاد ککراوی

MORE BYشمشاد ککراوی

    ہو نہ جائے وہ کہیں عشق میں رسوا آخر

    میں نے کچھ سوچ کے ہی بدلا ہے رستا آخر

    دشت و صحرا ہی مقدر ہے تو پھر ڈر کیسا

    میں نہ رکتا تو کوئی اور ٹھہرتا آخر

    اب اگر چاہے تو مجھ سے وہ جدا ہو جائے

    اب مجھے ہجر بھی اس کا ہے گوارہ آخر

    لوگ مطلب سے نبھاتے ہیں یہاں رشتوں کو

    کیوں نہ ٹوٹے بھلا رشتوں کا یہ دھاگا آخر

    یہ شب ہجر یہ تنہائی تو تھی میرا نصیب

    مل گیا مجھ کو بھی تقدیر کا لکھا آخر

    کوئی رہبر نظر آیا نہ جہاں سے مجھ کو

    اس دو راہے پہ کھڑا ہوں تنے تنہا آخر

    جب اسے راس نہ آئی مری چاہت شمشادؔ

    پھر بھلا کیسے کروں اس کی تمنا آخر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے