ہو نہ کچھ بات مگر شور مچائے رکھنا
ہو نہ کچھ بات مگر شور مچائے رکھنا
اس طرح اوروں کو ہمدرد بنائے رکھنا
تم اگر چاہتے ہو سب تمہیں ہنس ہنس کے ملیں
اپنا غم اپنے ہی سینے میں چھپائے رکھنا
دور کرنا نہ کبھی جلووں کو میرے دل سے
اس چمن کو انہیں پھولوں سے سجائے رکھنا
اس سے پر نور ہوا میری تمنا کا دیا
رخ روشن سے یوں ہی پردہ اٹھائے رکھنا
یہ ہمارا ہی کلیجہ ہے کہ تیرے غم کو
دل کی مانند کلیجے سے لگائے رکھنا
یہ ادا ان کی مسیحا بھی ہے قاتل بھی ہے
سامنے آ کے نگاہوں کو جھکائے رکھنا
تم اگر چاہتے ہو کوئی تمنا نہ رہے
ہاتھ ہر ایک تمنا سے اٹھائے رکھنا
در محبوب پہ ہر وقت پڑے رہنا جگرؔ
یعنی اس در کو در کعبہ بنائے رکھنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.