ہو نہ رسوائے زمانہ مہ کامل کی طرح
ہو نہ رسوائے زمانہ مہ کامل کی طرح
میرے سینے میں رہو آ کے مرے دل کی طرح
تیرے دروازے پہ اے غیرت لیلیٰ دن رات
سر پٹکتے رہے ہم پردۂ محمل کی طرح
اس قدر شوق شہادت نے مجھے دوڑایا
تھک گئے پاؤں مرے بازوئے قاتل کی طرح
سیر نیرنگی عالم کی نظر آ جائے
میری آنکھوں میں اگر آ کے رہو تل کی طرح
اک نظر دیکھ لے منہ پھیر کے او صید افگن
دل تڑپتا ہے مرا طائر بسمل کی طرح
بے ترے اے یم خوبی جو لگے منہ سے شراب
چھالے پڑ جائیں حباب لب ساحل کی طرح
وحشت دل سے ہو کیا عاشق گیسو کو نجات
جادۂ دشت لپٹتے ہیں سلاسل کی طرح
قدر جانو گے محبت کی تب اے جان جہاں
تم بھی جب رنج اٹھاؤ گے مرے دل کی طرح
آپ کھل کھیلے اگر مجھ سے شب وصل تو کیا
نہ کھلی دل کی گرہ عقدۂ مشکل کی طرح
رنگ لائے جو مرا خون تمنا وہبیؔ
دامن حشر بنے دامن قاتل کی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.