ہوگا ہم چہرہ روئے دلبر کا
ہوگا ہم چہرہ روئے دلبر کا
منہ کوئی دیکھے ماہ انور کا
چشم تر کا جو امتحان کروں
نام کوئی نہ لے سمندر کا
سنگ غم سے نہ ہو سکا سرتاب
کوہ کن بن گیا تھا پتھر کا
خود نمائی سے کب ملی فرصت
آئنہ کب حضور سے سرکا
گردش چشم ادھر بھی اے ساقی
نہ کروں گا سوال ساغر کا
کشور فقر بے تکلف ہے
ایک ہے حکم خاک وافر کا
مجھ کو سلمان کی قسم اے رشکؔ
بندۂ کمتریں ہوں بو زر کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.