ہوگا کسی کے حسن کا سودا یہیں کہیں
ہوگا کسی کے حسن کا سودا یہیں کہیں
یوسف خرید لے گی زلیخا یہیں کہیں
شاید ادھر ادھر پڑی ہوں اب بھی کرچیاں
ٹوٹا تھا آنکھوں کا کوئی سپنا یہیں کہیں
اہل جنوں کے نقش کف پا یہاں پہ ہیں
ہونا تو چاہیے کوئی صحرا یہیں کہیں
حیرت ہے دیکھ کر کہ جہاں اڑ رہی ہے خاک
بہتا تھا میرے خواب کا دریا یہیں کہیں
خوشبو اسی کی آج فضاؤں میں ہے گھلی
امید ہے سمنؔ کہ وہ ہوگا یہیں کہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.