ہوں اپنے یا کہ پرائے سبھی کے من میں رہے
ہوں اپنے یا کہ پرائے سبھی کے من میں رہے
دوانہ آپ کا اس شان سے زمن میں رہے
جدائی جب نہ سہی جائے گی وہ آئے گا
مرا سراغ لگاتا اسی جتن میں رہے
شعور پاس نہیں ہے زمیں پہ رہنے کا
مگر وہ فخر سے کہتے ہیں ہم گگن میں رہے
خیال یار سے آزادی اب کہاں حاصل
اکیلے میں رہے ہم یا کہ انجمن میں رہے
امیر شہر کو کچھ غم نہیں غریبوں کا
برہنہ جسم رہے یا کہ پیرہن میں رہے
بنایا اہل محبت نے آنکھوں کا تارا
ازل سے ہم جو محبت کی انجمن میں رہے
حیا بھی آپ کے ایماں کا جزو ہے نازاںؔ
حیا کا پانی سدا آپ کے نین میں رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.