Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہونے کا اعتبار نہیں کر رہے ہیں لوگ

اسحاق وردگ

ہونے کا اعتبار نہیں کر رہے ہیں لوگ

اسحاق وردگ

MORE BYاسحاق وردگ

    ہونے کا اعتبار نہیں کر رہے ہیں لوگ

    اب خود کو اختیار نہیں کر رہے ہیں لوگ

    اب عشق اور دشت خسارے میں ہیں میاں

    اب دل کا کاروبار نہیں کر رہے ہیں لوگ

    تیار ہے تماشا دکھانے کو ایک شخص

    ماحول سازگار نہیں کر رہے ہیں لوگ

    اب ہے نظام عشق میں ترمیم کا چلن

    تاروں کا بھی شمار نہیں کر رہے ہیں لوگ

    حیران ہوں کہ اتنی ریاضت کے باوجود

    کیوں وقت کو غبار نہیں کر رہے ہیں لوگ

    خوش ہوں کہ آسماں سے ہے قائم زمیں کا ربط

    دکھ ہے کہ پائیدار نہیں کر رہے ہیں لوگ

    شاید کہ میری موت کا اعلان ہو چکا

    اب مجھ پہ کوئی وار نہیں کر رہے ہیں لوگ

    آگے کی دوڑ میں ہوئے محدود اس طرح

    ماضی پہ اقتدار نہیں کر رہے ہیں لوگ

    اے یار اپنے حسن پہ کچھ خاک ڈال دے

    اب عشق اختیار نہیں کر رہے ہیں لوگ

    اب نصف شب نکلتے ہیں بے خوف کام پر

    سورج کا انتظار نہیں کر رہے ہیں لوگ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے