ہونے کی اک جھلک سی دکھا کر چلا گیا
ہونے کی اک جھلک سی دکھا کر چلا گیا
کھولی تھی ہم نے آنکھ کہ منظر چلا گیا
کیا خود کو دیکھنے کا عجب شوق تھا کہ وہ
چپ چاپ اٹھ کے سوئے سمندر چلا گیا
کن دائروں میں گھومتے ہیں اب خبر نہیں
کیوں ہاتھ سے وہ چاک سا چکر چلا گیا
پہلے قدم پہ ختم ہوا قصۂ جنوں
پہلا قدم ہی دشت برابر چلا گیا
ہم بھی اسی کے ساتھ گئے ہوش سے سعیدؔ
لمحہ جو قید وقت سے باہر چلا گیا
- کتاب : Duniya Zade (Pg. 212)
- Author : Asif Farrukhi
- مطبع : Scheherzade (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.