ہونے سے مرے فرق ہی پڑتا تھا بھلا کیا
ہونے سے مرے فرق ہی پڑتا تھا بھلا کیا
میں آج نہ جاگا تو سویرا نہ ہوا کیا
سب بھیگی رتیں نیند کے اس پار ہیں شاید
لگتی ہے ذرا آنکھ تو آتی ہے ہوا کیا
ہم کھوج میں جس کی ہیں پریشان ازل سے
بیمار کی آنکھوں نے وہ در ڈھونڈ لیا کیا
مقتول کو بانہوں میں لیے بیٹھا رہوں کیوں
اس جرم سے لینا ہے اسے اور مزہ کیا
دیوار قفس کی ہو کہ گھر کی مجھے کیا فرق
تفریح کے ساماں ہوں میسر تو سزا کیا
ایسا تو کبھی رقص میں بے خود نہ ہوا میں
مے خانہ کے ماحول میں ہوتا ہے نشہ کیا
یہ دھوپ کی تیزی یہ سرابوں کی سجاوٹ
صحرا نے جنوں کو مرے پہچان لیا کیا
- کتاب : Yahan Tak Roshni Aati Kahan Thi (Pg. 31)
- Author : Shariq Kaifi
- مطبع : Educational Publishing House (2008)
- اشاعت : 2008
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.