Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہونٹوں پر صحرا رہتا ہے آنکھ میں کھارا پانی

فوزیہ شیخ

ہونٹوں پر صحرا رہتا ہے آنکھ میں کھارا پانی

فوزیہ شیخ

MORE BYفوزیہ شیخ

    ہونٹوں پر صحرا رہتا ہے آنکھ میں کھارا پانی

    ایک کنارا آگ ہے میرا ایک کنارہ پانی

    سوکھے پیڑ اور پیاسی آنکھیں آسمان کو دیکھیں

    مٹی میں جا کر چھپ بیٹھا دھوپ کا مارا پانی

    چاک کی اس گردش نے ماہ و سال لپیٹ لیے

    کوزہ گر کی ساری پونجی مٹی گارا پانی

    آتش گیر مسافت ہے اور اک رستا مشکیزہ

    کب تک ساتھ رہے گا آخر یہ بیچارہ پانی

    آنکھ کے بہتے اشکوں سے ہی پیاس بجھانی ہوگی

    ہجر کے تپتے صحرا میں ہے صرف سہارا پانی

    کون گلی سے گزروں اور میں کیسے تجھ تک آؤں

    بستی ساری دلدل ہے اور رستہ سارا پانی

    صحرا کو ہے یاد ابھی تک پیاس کی فتح کامل

    ظلم کو کیسے مات ہوئی اور کیسے ہارا پانی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے