ہوش جب جائے تو پیارے بھی کہاں دکھتے ہیں
ہوش جب جائے تو پیارے بھی کہاں دکھتے ہیں
پھرے دریا کو کنارے بھی کہاں دکھتے ہیں
جب مریدی ہی کسی رات کی کر لی جائے
ایسے میں دن کے اشارے بھی کہاں دکھتے ہیں
آپ کے ساتھ تو ہم دیکھ لیا کرتے تھے
اب ہمیں چاند ستارے بھی کہاں دکھتے ہیں
کندھے پھر چار ہوں چھ آٹھ کہ دس بارہ ہوں
مر گئے ہوں تو سہارے بھی کہاں دکھتے ہیں
جو کبھی درد کو بھی دیکھ لیا کرتے تھے
اب انہیں درد کے مارے بھی کہاں دکھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.