ہوش مندوں کو بھی مدہوش بنا دیتا ہے
ہوش مندوں کو بھی مدہوش بنا دیتا ہے
عشق بستر کو بھی آغوش بنا دیتا ہے
اپنی رفتار و ذہانت کا تکبر اکثر
دوڑنے والوں کو خرگوش بنا دیتا ہے
تم کو معلوم ہے اس شخص کی آنکھوں کا طلسم
پیر زادوں کو بھی مے نوش بنا دیتا ہے
مجھ سے خوددار سے ہوگی نہ غلامی تیری
کام کردار کو پاپوش بنا دیتا ہے
دور تنہائی میں دل کھول کے رونے کا عمل
خانۂ دل کو سبک دوش بنا دیتا ہے
ہارنے لگتا ہوں میں عشق کے آزار سے جب
درد ہجراں مجھے پرجوش بنا دیتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.