ہوش میں آتا ہے انساں ٹھوکریں کھانے کے بعد
ہوش میں آتا ہے انساں ٹھوکریں کھانے کے بعد
دن نکلتا ہے اندھیری رات ڈھل جانے کے بعد
ہر کوئی دنیا میں اپنے کو سمجھتا ہے خدا
ایک دیوانہ پڑا ہے ایک دیوانے کے بعد
آپ آنکھوں سے پلائیں اور پھر دیکھیں ذرا
ایک پیمانہ بھرے گا ایک پیمانے کے بعد
کون کہتا ہے نہیں ہے عشق میرا کامیاب
ذکر کرتے ہیں وہ میرا اپنے افسانے کے بعد
ایک پردہ بھی رہے گا دل لگی کی دل لگی
ایک مسجد بھی بناؤ ایک میخانے کے بعد
بے تکی کرتا ہے باتیں جب تلک پیتا نہیں
ہوش میں آتا ہے واعظ جام چھلکانے کے بعد
کیا کرے کوئی بھروسہ رہنماؤں پر کنولؔ
خود بہک جاتے ہیں اکثر ہم کو سمجھانے کے بعد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.