ہوش و خرد کے غم سے بیگانہ ہو گیا ہوں
ہوش و خرد کے غم سے بیگانہ ہو گیا ہوں
میں تیری آرزو میں دیوانہ ہو گیا ہوں
افشا ہوا ہے جب سے الفت کا راز میرا
ہر شخص کی زباں پر افسانہ ہو گیا ہوں
جی بھر کے میرے دل پر جور و ستم کرو تم
میں لذت جفا سے انجانا ہو گیا ہوں
یہ بے بسی ہے میری یا بے حسی ہے میری
دنیا کی ہر خوشی سے بیگانہ ہو گیا ہوں
روشن ہے دل کی دنیا جس کے جمال رخ سے
اس شمع آرزو کا پروانہ ہو گیا ہوں
پوچھو نہ مجھ سے لوگو روداد زندگانی
گلشن تھا پیار کا اب ویرانہ ہو گیا ہوں
تم آشناؔ ہو مجھ سے تم بھی تو کچھ بتاؤ
ہر شخص کہہ رہا ہے دیوانہ ہو گیا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.