ہوش و خرد سے آپ ہی بیگانہ ہو گیا
ہوش و خرد سے آپ ہی بیگانہ ہو گیا
اٹھی نگاہ ناز میں دیوانہ ہو گیا
دنیا میں رہ کے کس کا کرے کوئی اعتبار
جب اپنا دل ہی آپ سے بیگانہ ہو گیا
ان کی نظر کا فیض ہے بس اور کچھ نہیں
فرزانگی میں کوئی جو دیوانہ ہو گیا
سر ان کے آستانہ پہ جھکتا نہیں ہے اب
انداز بندگی بھی گدایانہ ہو گیا
ان کی نوازشوں کا اجالا کہو اسے
جو انجمن میں جلوۂ جانانہ ہو گیا
ساقی کی چشم ناز کا اللہ رے احترام
نظروں میں سارا میکدہ پیمانہ ہو گیا
انجمؔ نہیں تھا کچھ بھی سوا دل کے میرے پاس
اب دیکھیے اسے بھی تو دیوانہ ہو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.