ہوتا ہے دن رات یہاں اب جھگڑا بھائی بھائی میں
ہوتا ہے دن رات یہاں اب جھگڑا بھائی بھائی میں
روز ہی اٹھتی ہیں دیواریں ہر گھر کی انگنائی میں
شاعر وہ جو فکر کی گہرائی سے گوہر لے آئے
اس کوشش میں جانے کتنے لوگ گرے اس کھائی میں
فٹ پاتھوں پر رہنے والے تھر تھر کانپتے رہتے ہیں
دولت والے سوتے ہیں جب کمبل اور رضائی میں
اب تو خود ہی کماؤ احسنؔ جینا ہے جب دنیا میں
ڈھوتا ہے کب بوجھ کسی کا کوئی اس مہنگائی میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.