ہوتی ہے تمنا تہ و بالا مرے آ گے
ہوتی ہے تمنا تہ و بالا مرے آ گے
دل ہے کہ ہوا جاتا ہے رسوا مرے آگے
خود بینی خود آرائی تو ہے زیب تجھی کو
جز تیرے نہیں کوئی بھی ایسا مرے آگے
غم اور خوشی سب کو میسر ہے جہاں میں
چڑھتا ہے اترتا ہے یہ دریا مرے آگے
شہرت کی بلندی بھی ہے دو پل کا تماشا
کس بات پہ اتراتی یہ دنیا مرے آگے
دنیا بھی تجھی سے مری عقبیٰ بھی تجھی سے
ہر سمت تو ہی کعبہ کلیسا مرے آگے
پہلے تو سر عام ملا کرتے تھے اور اب
خلوت میں بھی کر لیتے ہیں پردا مرے آگے
کہنے کا بھی آتا نہیں ہر اک کو سلیقہ
ہے اہل نظر کا یہی کہنا مرے آگے
ہاں نام تو مے خواروں میں ہے میرا بھی ساقی
اوروں کو زیادہ ہے ذرا سا مرے آگے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.