ہوتی رہتی ہے خلش درد کی اکثر دل میں
ہوتی رہتی ہے خلش درد کی اکثر دل میں
رہ گیا ہو نہ کہیں ٹوٹ کے نشتر دل میں
آتا رہتا ہے تصور تری مست آنکھوں کا
چلتے رہتے ہیں مئے ناب کے ساغر دل میں
خواب میں خوب لیے ہم نے تصور کے مزے
آج مہمان رہا ہے کوئی شب بھر دل میں
جو مزا تیری جفا میں ہے کسی شے میں نہیں
گھر بنا لیتے ہیں یہ خنجر و نشتر دل میں
کبھی ہنستا ہوں تری دھن میں کبھی روتا ہوں
یاس رہتی ہے تمنا کے برابر دل میں
غم نہیں شوق نہیں درد نہیں کچھ بھی نہیں
جھوٹ گر جانتے ہو دیکھ لو آ کر دل میں
تو سہی آگ لگا دوں میں قیامت کر دوں
دل جلے رکھتے ہیں سرمایۂ محشر دل میں
اب کھلا راز قریب رگ جاں کا عقدہ
جس کو ہم ڈھونڈتے پھرتے ہیں وہ ہے ہر دل میں
یہ بڑا حسن ہے تصویر میں اس کی حامدؔ
گھر بنا لیتی ہے آنکھوں سے اتر کر دل میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.