ہوا ہے سامنے آنکھوں کے خانداں آباد
ہوا ہے سامنے آنکھوں کے خانداں آباد
مکان میں ہی ہوئے ہیں کئی مکاں آباد
تمہاری یاد میں آباد جسم و جاں میرے
تمہارے ذکر سے ہے میری داستاں آباد
اجڑ گئی ہے ہر اک سمت موسم گل میں
نہ باغباں ہے سلامت نہ گلستاں آباد
کوئی پیام نہ کوئی عطا پتا ان کا
کوئی بتائے کہاں پر ہیں رفتگاں آباد
عجیب جزو ہے یہ میرے جسم کا کہ یہاں
کہیں یقین ہے قائم کہیں گماں آباد
یہی دعا ہے مری اور یہی تمنا ہے
سدا رہے میری وادی یہاں وہاں آباد
کوئی بھی فیصلہ ہوگا نہیں رہے جب تک
تمہاری تیغ سلامت مری سناں آباد
- کتاب : Waraq-e-saadah (Gazals) (Pg. 74)
- Author : Hamdam Kashmiri
- مطبع : Hamdam Kashmiri, Khan Mahel, Shrinagar (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.