ہوا ہے یہ کیا کچھ سمجھ میں نہ آئے
ہوا ہے یہ کیا کچھ سمجھ میں نہ آئے
کوئی بھی نہ اس کے سوا دل کو بھائے
کوئی بھی تو اپنا نہیں اس جہاں میں
جو اپنے تھے وہ بھی ہوئے اب پرائے
نہ جانے یہ کب سے ہیں آنکھوں میں آنسو
کوئی کاش روتے ہوؤں کو ہنسائے
نکل آئے کانٹوں سے ہم بچ بچا کے
گلوں سے مگر ہم نے ہیں زخم کھائے
نظر جب بھی آئے حسیں اس کا چہرہ
تو اس پر ہی جا کر نظر ٹھہر جائے
اٹھیں جب بھی ان کی وہ آنکھیں غزالی
انہیں دیکھ کر دل مرا ڈول جائے
مقدر میں در در کی ہیں ٹھوکریں اب
ہمارے ہی یاروں نے یہ دن دکھائے
امر ہو گئے مر کے الفت کے راہی
کیا پیار جس نے وہ منزل کو پائے
نہیں کوئی بنتا کسی کا جہاں میں
مصیبت میں تو چھوڑ جاتے ہیں سائے
بڑے خوبرو ہو بڑے خوش گلو ہو
تمہیں تو خدا نظر بد سے بچائے
تڑپتے ہیں ہم اس کی فرقت میں ساغرؔ
کہو اس سے جا کر کہ اب لوٹ آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.