ہوا اقرار دلی میں ہوا انکار دلی میں
ہوا اقرار دلی میں ہوا انکار دلی میں
بسا بھی اور اجڑا بھی مرا سنسار دلی میں
ملاقاتیں ہوا کرتی تھیں دریا گنج میں اکثر
میں رہتی پانی پت میں تھی وہ جمنا پار دلی میں
نہ منظر خوش نما ہوگا نہ موسم خوش نما ہوگا
بچے گا کیا تمہارے بعد میرے یار دلی میں
الگ ہی شان و شوکت ہوتی تھی اس وقت دلی کی
سجا کرتا تھا جب اکبر کا وہ دربار دلی میں
کسی کے ایک جملے نے مری دنیا بدل دی تھی
دسمبر کے مہینے میں بروز اتوار دلی میں
بزرگوں کی نشانی کو اگر ہو دیکھنا سونمؔ
تو جا کر دیکھ لینا تم قطب مینار دلی میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.